بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پرائز بانڈ سے نکلی انعامی رقم کا حکم


سوال

ہمارا پرائز بانڈ سے انعام نکلا تھا، ان پیسوں سے ہم نے گھر میں کلر کروا لیا، اس کے بعد اندازا ہوا کہ ایسا ہمیں نہیں کرنا چاہیے تھا تو اب کیا کرنا چاہیے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں پرائز بانڈ کی اصل رقم کے علاوہ جتنی رقم اضافی نکلی تھی، سود ہونے کی وجہ سے اسے اپنے استعمال میں لانا جائز نہ تھا، بلکہ صدقہ کرنا  واجب تھا، لہذا اب اتنی ہی رقم ثواب کی نیت کے بغیر کسی مستحقِ زکاۃ کو دے دی جائے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204200860

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں