ایک شخص کے پاس 500 والے پرانے نوٹ ہیں جو کہ حکومت پاکستان نے بند کردیے ہیں، تو کیا اب ہم وہ نوٹ اسٹیٹ بینک سے واپس کروا کر استعمال کر سکتے ہیں یہ صور ت جائز ہے یا ناجائز ؟
صورتِ مسئولہ 500 کے پرانے بند نوٹوں کو بدل وانے کی صورت میں اگر اسٹیٹ بنک 500 ہی دیتا ہے تو یہ صورت جائز ہے، البتہ اگر اسٹیٹ بنک 500 سے کم دیتا ہے تو یہ صورت درست نہیں۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(وحد الكساد) (أن تترك المعاملة بها في جميع البلاد) فلو راجت في بعضها لم يبطل بل يتخير البائع لتعيبها (و) حد (الانقطاع عدم وجوده في السوق وإن وجد في أيدي الصيارفة) و (في البيوت) كذا ذكره العيني."
(کتاب البیوع، باب الصرف، ج: 5، ص: 268، ط: سعید)
مقاصد الشریعہ الإسلامیہ میں ہے:
"فإذا كانت هذه الفلوس نافقة وأقبل عليها الناس فهي الرائجة، وإلا فهي فلوس كاسدة."
(الباب السابع، الفصل الثالث: الأموال، من النقود السلعية إلى النقود المعدنية، ج: 2، ص: 372، ط: وزارة الأوقاف)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144503101150
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن