ایک آدمی نے پرائز پانڈ خرید لیے ہیں، وہ پرائز بانڈ مجھے بطور قرض دینا چاہتا ہے ،کیا میرے لیے یہ جائز ہے کہ وہ بانڈ ان سے لے کر بغیر کسی اضافہ کے بینک سے نکالوں اور بعد میں وہی رقم اس کے حوالے کردوں ؟
صورتِ مسئولہ میں مذکورہ شخص سے پرائز بانڈ قرض پر لینا جائز نہیں ہے اور قرضہ کی واپسی کے وقت اتنی ہی رقم واپس کی جائے گی،اصل قیمت سے زائد واپس کرنا شرعًا سود ہو گا جو کہ شرعًا حرام ہے ۔
تنویرالأبصار ميںہے:
"و في الأشباه: كلّ قرض جرّ نفعًا حرام."
(رد المحتار، كتاب البيوع فصل في القرض 5/166 ط ایچ ایم سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144303100132
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن