بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

زندگی میں پوتے کو حصہ دینا


سوال

والد اپنے  بیٹے کی زندگی میں پوتے کو  بیٹے کی رضامندی کے بغیر جائیداد میں حصہ دے سکتا ہے؟

جواب

والد زندگی میں تو اپنی جائیداد کا خود مالک ہے، اگر وہ اپنی جائیداد تقسیم کرنا چاہے تو اس میں سے پوتے کو بھی کچھ حصہ دے سکتا ہے،نیز اس تقسیم میں بیٹے اور بیٹی کو برابر حصۃ دینا چاہیئے۔ البتہ اس کی وفات کے بعد میراث کے طور پر جو تقسیم ہوگی اس میں  پوتے کا حق نہیں ہوگا۔

فتاوی شامیمیں ہے:

و في الخانیة: لابأس بتفضیل بعض الأولاد في المحبة؛ لأنها عمل القلب وكذا في العطایا إن لم یقصد به الإضرار، و إن قصده فسوى بینهم یعطی البنت كالابن عند الثاني، و علیه الفتوى.

(ج۔5 ص۔696 ط: سعید)

فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 144201200880

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں