ایک شخص ہے جس کی کوئی اولاد نہیں، صرف ایک پوتا اور ایک پوتی ہے، اور چار بھائی ہیں، معلوم یہ کرنا ہے کہ پوتا پوتی کی موجودگی میں ترکہ میں کیا چچا ( دادا کے بھائیوں ) کا کوئی حصہ ہوگا ؟
صورتِ مسئولہ میں دادا جب تک حیات ہیں وہ اپنے مال میں جس طرح چاہیں تصرف کر سکتے ہیں، لہذا اگر وہ اپنے مرحوم بیٹے کی اولاد پوتا پوتی کو اپنی زندگی میں اپنی جائیداد میں سے کچھ دینا چاہیں تو دے سکتے ہیں، زندگی میں وہ جو کچھ دیں گے وہ ان کی طرف سے تحفہ ہوگا، اسی طرح سے اپنے بھائیوں کو بھی جو کچھ دینا چاہیں اپنی حیات میں دے سکتے ہیں۔
وراثت کی تقسیم کا تعلق چوں کہ موت کے بعد سے ہے، لہذا دادا کی زندگی میں ان کی جائیداد میں کسی اور کا کوئی حصہ نہ ہوگا، البتہ ان کی موت کے وقت اگر ان کا پوتا اور پوتی حیات ہوں گے تو وہ بطورِ عصبہ اپنے دادا کی کل وراثت (یعنی قرض اور وصیت وغیرہ کی ادائیگی کے بعد، کل وراثت) کے حق دار ہوں گے،پوتے کو پوتی کی بنسبت دوہراحصہ ملے گا، یعنی کل جائیداد کو تین حصوں میں تقسیم کرکے دو حصے پوتے کو اور ایک حصہ پوتی کو دیا جائے گا، جب کہ دادا کے بھائی محروم رہیں گے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144211201044
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن