بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پوسٹ کے شیئر کرنے کا حکم


سوال

کچھ لوگ ویڈیوز لگاتے ہیں تو اس میں کوئی اہم بات لکھی ہو کوئی ایسی دینی بات لکھی ہو جو وقت کے تقاضے کے لحاظ سے اہم ہو،  جیسے آج کل مسئلہ فلسطین کے بارے میں لوگ کوئی اچھی پوسٹ لگاتے ہیں تو  ساتھ وہ نیچے لکھتے ہیں کہ آپ کو اللہ کا واسطہ ہے کہ اس کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تو  پوچھنا یہ کہ جب ہم کوئی ایسی ویڈیو دیکھیں جس میں کسی دینی معاملے کے بارے میں ہماری رہنمائی کی گئی ہو یا وہ معاملہ وقت کی ضرورت کے حساب سے بہت اہم بھی ہو جس کو آگے پروموٹ کرنا بھی چاہیے،  لیکن اس میں یہ لکھا ہو کہ بھائی آپ کو اللہ کا واسطہ ہے اس کو آگے زیادہ سے زیادہ شیئر کریں لوگوں کو بتائیں تو کیا وہ ویڈیو اگر انسان دیکھے یا وہ تحریر اگر وہ پڑھے جس میں یہ الفاظ بھی لکھے ہوں تو اس پر لازم ہے کہ وہ اس کو آگے شیئر کریں اگر وہ شیئر نہ کریں اگے تو کیا وہ گناہ گار ہوگا؟

جواب

صورت مسئولہ میں اگر پوسٹ اور ویڈیو جاندار کی تصویر پر مشتمل نہیں تو شیئر کرنے میں حرج نہیں ہے، اور اگر کوئی نہیں کرتا تو بھی گناہ نہیں ہوگا۔اور جانداری کی تصویر پر مشتمل ہو تو شئیر کرنا جائز نہیں۔

حدیث شریف میں ہے: 

"عن نافع، أن ابن عمر أخبره، ‏‏‏‏‏‏أن رسول الله صلى الله عليه وسلم، ‏‏‏‏‏‏قال:‏‏‏‏ "الذين يصنعون الصور يعذبون يوم القيامة، يقال لهم: أحيوا ما خلقتم".

(صحيح مسلم، ج: ۳، صفحہ: ۱۶۰، رقم الحدیث: 5657، ط: دار الجيل بيروت)

وفیہ ایضاً: 

"حدثنا نصر بن عبد الرحمن الكوفي قال: حدثنا أحمد بن بشير، عن شبيب بن بشر، عن أنس بن مالك، قال: أتى النبي صلى الله عليه وسلم رجل يستحمله، فلم يجد عنده ما يحمله فدله على آخر فحمله، فأتى النبي صلى الله عليه وسلم فأخبره فقال: «إن الدال على الخير كفاعله»".

(سنن الترمذي، باب ما جاء الدال على الخير كفاعله، ج: ۵، صفحہ: ۴۱، ط: شركة مكتبة ومطبعة مصطفى البابي الحلبي - مصر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144504100314

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں