بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پورے گھر والوں کی طرف سے ایک قربانی


سوال

اگر کسی شخص نے پورے گھر والوں کی طرف سے قربانی  کی  تو اداہوگی یا نہیں؟

جواب

ہر صاحبِ نصاب عاقل بالغ مسلمان کے ذمے   قربانی کرنا واجب ہے، لہذا  گھر میں متعدد صاحبِ نصاب افراد ہونے کی صورت میں تمام گھر والوں کی طرف سے گھر کے سربراہ کی  ایک قربانی کرنا کافی نہیں ہے، بلکہ گھر کے ہر صاحبِ نصاب فرد پر اپنی  اپنی قربانی کرنا واجب اور لازم ہے، گھر کے کسی ایک فرد کے قربانی کرنے سے باقی افراد  کے ذمہ سے  واجب قربانی ساقط نہیں ہوگی، البتہ اگر گھر کے  ایک ہی فرد  پر قربانی واجب ہو اور  وہ  ایک قربانی  سے نیت تو اپنے واجب کی ادائیگی کی کرے اور ثواب میں سب گھر والوں کو شامل کرلے تو یہ شرعًا جائز ہے۔ فقط واللہ اعلم

تفصیل  کے لیے درج ذیل لنک پر جامعہ کا فتویٰ ملاحظہ فرمائیں :

کیا سارے گھر والوں کی طرف سے ایک قربانی کرنا کافی ہے؟


فتوی نمبر : 144212200600

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں