بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پلاٹ پر مکان بنا کر کرایہ پر دینے کا ارادہ ہو تو زکاۃ کا حکم


سوال

ایسے پلاٹ پر زکاۃ کا کیا حکم ہے کہ جس میں مکان بناکر اس مکان کو کرایہ پر دینے کا ارادہ ہے،  کیا مکان بنانے سے پہلے سال گزرجانے کے بعد اس پلاٹ پر زکاۃ ہوگی یا نہیں?

جواب

پلاٹ پر زکاۃ صرف اس صورت میں واجب ہوتی ہے کہ جب یہ پلاٹ تجارت کی نیت سے خریدے جائیں، یعنی اسی پلاٹ کو بیچنے کی نیت ہو یا اس پر مکان یا فلیٹ بناکر بیچنے کی نیت ہو۔  اگر اس پر مکان بنا کر اسے کرایہ پر دینے کا ارادہ ہو تو ایسے پلاٹ پر زکاۃ لازم نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108201863

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں