ایک شخص کے پاس تجارتی پلاٹ ہیں، ان پر زکاۃ فرض ہے، اب یہ شخص چاہتا ہے کہ پلاٹ مستحقِ زکاۃ شخص پر فروخت کرے اور اس سے آدھی قیمت لے لے اور آدھی قیمت زکاۃ کی مد میں سے نہ لے تو کیا اس طریقے پر زکاۃ ادا ہوگی یا نہیں؟
صورتِ مسئولہ میں کسی مستحقِ زکاۃ کو آدھا پلاٹ بیچ کر اس کے پیسے لینا اور آدھا پلاٹ زکاۃ میں دیدینا جائز ہے۔
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (2 / 42):
"و قال محمد: المعتبر ما هو أنفع للفقراء فإن كان اعتبار القدر أنفع فالمعتبر هو القدر كما قال أبو حنيفة و أبو يوسف و إن كان اعتبار القيمة أنفع فالمعتبر هو القيمة، كما قال زفر."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109200538
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن