بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مستحقِّ زکوۃ کو آدھا پلاٹ بیچنا اور آدھا زکوۃ میں دینا


سوال

ایک شخص کے پاس تجارتی پلاٹ ہیں، ان پر زکاۃ فرض ہے، اب یہ شخص چاہتا ہے کہ پلاٹ مستحقِ زکاۃ شخص پر فروخت کرے اور اس سے آدھی قیمت لے لے اور آدھی قیمت زکاۃ کی مد میں سے نہ لے تو  کیا اس طریقے پر زکاۃ ادا ہوگی یا نہیں؟ 

جواب

صورتِ  مسئولہ  میں  کسی مستحقِ زکاۃ کو آدھا پلاٹ بیچ کر اس کے  پیسے لینا اور آدھا  پلاٹ زکاۃ  میں دیدینا جائز  ہے۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (2 / 42):

"و قال محمد: المعتبر ما هو أنفع للفقراء فإن كان اعتبار القدر أنفع فالمعتبر هو القدر كما قال أبو حنيفة و أبو يوسف و إن كان اعتبار القيمة أنفع فالمعتبر هو القيمة، كما قال زفر."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109200538

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں