بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پلاٹ لینے پر بیل کی قربانی کی منت ماننا


سوال

1-   میں نے ایک پلاٹ  لینے  سےپہلے یہ نیت کی تھی کہ میں ایک بیل کی قربانی دوں گا،  جب پلاٹ خریدا اس وقت کرونا چل رہا تھا، تو بھائی نے کہا کہ قربانی کی رقم غریبوں میں تقسیم کر دو، حاجت مندوں کو دے دو، اورمیں نے ایک مولوی صاحب سے بھی پوچھا انہوں نے بھی اجازت دی، اور میں نے ایک بیل کی قیمت کے برابر رقم تقسیم کی،  کیا میری قربانی کی رقم قبول ہو گی یا نہیں؟

2-  صدقہ اور خیرات میں کیا فرق ہے؟  صدقہ میں قربانی کرنا لازمی ہے یا کسی کو رقم بھی دے  سکتے  ہیں؟

جواب

صورتِ   مسئولہ میں اگر آپ نے بیل کی قربانی کی  منت مانی تھی یعنی نیت کرنے کے  ساتھ  ساتھ زبانی بھی منت کا اظہار کیا تھا اور بیل ذبح کرنے کی ہی نیت تھی تو اس صورت میں  نذر  (منعقد)  ہوگئی، بیل  کی  قیمت صدقہ کردینا منت پوری ہونے کے  لیے کافی نہیں،  منت پوری کرنے کے  لیے  بیل کی قربانی کرنا، بدستور لازم ہے، اور اگر جانور کو ذبح کرنا مقصود نہیں تھا بلکہ مطلقًا جانور اللہ کی راہ میں دینے کے الفاظ کہے تھے تو جانور ذبح کرنا لازم نہیں ہوگا، اور اس صورت میں جانور ذبح کردیا تو بھی نذر پوری ہوجائے گی اور جانور کی قیمت صدقہ کردی تو بھی نذر پوری ہوجائے گی۔

البتہ اگر آپ نے بیل کی قربانی کی محض نیت کی تھی، زبانی اظہار نہیں کیا تھا تو اس صورت میں آپ پر بیل کی قربانی لازم نہ ہوگی، اور نہ ہی اس کی قیمت دینا لازم تھی، البتہ جو قیمت دے دی اس کا ثواب ان شاء اللہ  آپ کو ملے گا۔

 مزید تفصیل کے  لیے دیکھیے:

دل دل میں نذر ماننا

امداد الاحکام میں ہے:

"سوال: نذر غیر معین میں بجائے جانور کے اس کی قیمت فقراء پر صدقہ کرنے سے نذر ادا ہوگی یا نہیں، اور بہتر جانور دینا ہے یا اس کی قیمت؟

جواب: اگر نذر ذبح حیوان کی تھی تو ذبح ہی واجب ہے، تصدق قیمت کافی نہیں، اور اگر ذبح کی نیت نہ تھی، تو تصدق قیمت بھی کافی ہے۔  واللہ اعلم، ۲۳ رجب سن ۴۷ ہجری۔"

( کتاب الایمان وا لنذور، ۳ / ۴۲،  بعنوان: نذر غیر معین میں بجائے جانور کے اس کی قیمت دینے سے نذر ادا ہوگی یا نہیں؟ ط: مکتبہ دار العلوم کراچی)

2۔ صدقہ و خیرات ہم معنی الفاظ ہیں، یعنی جو انسان محض ثواب کی امید سے خرچ کرتا ہے اسے صدقہ و خیرات کہا جاتا ہے، صدقہ  و خیرات میں کوئی مخصوص  عمل جیسے قربانی  لازمی نہیں،  انسان کچھ بھی کر سکتا ہے، البتہ اگر کوئی مخصوص عمل کی خود ہی تعیین کردے تو اس صورت میں وہ عمل نذر بن جاتا ہے، جس کا پورا کرنا لازمی ہوتا ہے۔

آپ کے مسائل اور ان کا حل میں ہے:

"خیرات، صدقہ اور نذر میں فرق

س… خیرات، صدقہ اور نذر و نیاز میں کیا فرق ہے؟

ج… صدقہ و خیرات تو ایک ہی چیز ہے، یعنی جو مال اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کے لیے کسی خیر کے کام میں خرچ کیا جائے وہ صدقہ و خیرات کہلاتا ہے، اور کسی کام کے ہونے پر کچھ صدقہ کرنے کی یا کسی عبادت کے بجا لانے کی منّت مانی جائے تو اس کو ’’نذر‘‘ کہتے ہیں۔ نذر کا حکم زکوٰة  کا حکم ہے، اس کو صرف غریب غرباء کھاسکتے ہیں، غنی نہیں کھاسکتے، نیاز کے معنی بھی نذر ہی کے ہیں۔

صدقہ اور منّت میں فرق

س… صدقہ اور منّت میں کیا فرق ہے؟

ج… نذر اور منّت اپنے ذمہ کسی چیز کے لازم کرنے کا نام ہے، مثلاً: کوئی شخص منّت مان لے کہ میرا فلاں کام ہوجائے تو میں اتنا صدقہ کروں گا، کام ہونے پر منّت مانی ہوئی چیز واجب ہوجاتی ہے۔ اور کوئی آدمی بغیر لازم کیے اللہ کے راستے میں خیر خیرات کرے تو اس کو صدقہ کہتے ہیں، گویا منّت بھی صدقہ ہی ہے، مگر وہ صدقہٴ واجبہ ہے، جب کہ عام صدقات واجب نہیں ہوتے۔"

( کتاب الزکات، منت و صدقہ، ۵ / ۱۹۳ - ۱۹۴، ط: مکبتہ لدھیانوی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208200579

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں