بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

پلاٹ کے لیے تنخواہ سے کٹنے والے پیسوں پر زکاۃ کا حکم


سوال

میری تنخواہ سے پلاٹ کے لیے پیسے کاٹے جا رہے ہیں، کیا اس جمع شدہ رقم پر مجھ پر زکاۃ واجب ہو گی؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں پلاٹ کے لیے جمع شدہ رقم کو ملا کر اگر آپ کے پاس نصاب  یا اس سے زائد قیمت ہوجائے تو سال مکمل ہونے پر اس کی زکاۃ ادا کرنا لازم ہے۔

نوٹ: یہ جواب اس صورت میں ہے جب کہ صرف "رقم" جمع ہورہی ہو اور پلاٹ نہ لیا ہو۔ اگر پلاٹ لے لیا ہو تو کس نیت سے لیا ہے؟ اور اس کی اقساط کس طرح دینی ہیں؟ ان وضاحتوں کے ساتھ سوال کریں۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2 / 262):

"(و) فارغ (عن حاجته الأصلية) لأن المشغول بها كالمعدوم."

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144203201235

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں