پلازمہ عطیہ کرنے کے بارے میں کیا احکامات ہیں؟
اگر کوئی ماہر طبیب یہ کہہ دے کہ اس مریض کو پلازما عطیہ کرنے سے اس کی جان بچائی جا سکتی ہے یا اس کو شفا مل سکتی ہے اور اس کے علاوہ علاج کی کوئی صورت نہ ہو، یا علاج تو ہو لیکن شفا میں تاخیر کا اندیشہ ہو یا کوئی اور مشکل درپیش ہو تو ایسی صورت میں اپنا پلازما کسی مریض کو عطیہ کرنے کی گنجائش ہے، تاہم پلازما دینے کے عوض کسی قسم کی رقم یا دوسرے منافع وصول کرنا جائز نہیں ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(وَلَمْ يُبَحْ الْإِرْضَاعُ بَعْدَ مَوْتِهِ)؛ لِأَنَّهُ جَزْءُ آدَمِيٍّ، وَالِانْتِفَاعُ بِهِ لِغَيْرِ ضَرُورَةٍ حَرَامٌ عَلَى الصَّحِيحِ". (3 / 211، باب الرضاع، ط:سعید) فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144111200046
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن