ایک مرتبہ میری کزن کی بیٹی رو رہی تھی ، تو میں نے ویسے ہی اسے چپ کروانے کے لیے اپنا پستان اس کے منہ میں دیا، اُس وقت میرے پستان میں دودھ نہیں تھا، بلکہ میں شادی شدہ بھی نہیں تھی، میری شادی اب بھی نہیں ہوئی ہے، اب ہم اس کزن کی بیٹی سے اپنے چھوٹے بھائی کا نکاح کروانا چاہتے ہیں، تو کیا یہ نکاح ہوسکتا ہے؟
صورتِ مسئولہ میں سائلہ اپنے چھوٹے بھائی کا نکاح کزن کی بیٹی سے کر سکتی ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(قوله فلو التقم إلخ) ...... وفي القنية: امرأة كانت تعطي ثديها صبية واشتهر ذلك بينهم ثم تقول لم يكن في ثديي لبن حين ألقمتها ثدي ولم يعلم ذلك إلا من جهتها جاز لابنها أن يتزوج بهذه الصبية. اهـ".
(كتاب النكاح، باب الرضاع، 212/3، ط: سعيد)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144507101044
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن