بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

پستان میں دودھ نہ ہو تو حرمتِ رضاعت ثابت نہیں ہوتی


سوال

  ایک مرتبہ میری کزن کی بیٹی رو رہی تھی ، تو میں نے ویسے ہی اسے چپ کروانے کے لیے اپنا پستان اس کے منہ میں دیا، اُس وقت میرے پستان میں دودھ نہیں تھا، بلکہ میں شادی شدہ بھی نہیں تھی، میری شادی اب بھی نہیں ہوئی ہے، اب ہم اس کزن کی بیٹی سے اپنے چھوٹے بھائی کا نکاح کروانا چاہتے ہیں، تو کیا یہ نکاح ہوسکتا ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں سائلہ اپنے چھوٹے بھائی کا نکاح کزن کی بیٹی سے کر سکتی ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله فلو التقم إلخ) ...... وفي القنية: امرأة كانت تعطي ثديها صبية واشتهر ذلك بينهم ثم تقول لم يكن في ثديي لبن حين ألقمتها ثدي ولم يعلم ذلك إلا من جهتها جاز لابنها أن يتزوج بهذه الصبية. اهـ".

(كتاب النكاح، باب الرضاع، 212/3، ط: سعيد)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144507101044

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں