میں صبح کے وقت استنجا اور وضو کرتا ہوں، اس کے بعد ایک دو قطرے پیشاب کے آتے ہیں، اس کے بعد جس جگہ پیشاب کا قطرہ کپڑے پر لگا ہوا ہے دھو لیتا ہوں، اس کے بعد نماز ادا کرتا ہوں کیونکہ اس کے بعد جماعت کی نماز چلی جاتی ہے۔ کیا صرف کپڑے دھونا درست ہے یا وضو بھی ضروری ہے؟
پیشاب کے قطرے نکلنے سے وضو برقرار نہیں رہتا، لہذا پیشاب کے قطرے آنے کے بعد کپڑے پاک کرنے کے ساتھ ساتھ وضو بھی دوبارہ کرنا لازم ہوگا، صرف کپڑے دھولینا کافی نہیں ہوگا۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"منها ما يخرج من السبيلين من البول والغائط والريح الخارجة من الدبر والودي والمذي والمني والدودة والحصاة، الغائط يوجب الوضوء قل أو كثر وكذلك البول والريح الخارجة من الدبر."
(کتاب الطھارۃ، الفصل الخامس فی نواقض الوضوء ،1/ 9،ط: رشیدیة)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144401101612
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن