بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پائریٹڈچوری شدہ سافٹ وئیر استعمال کرنا


سوال

1: پاکستان میں جو کمپیوٹر میں ڈالنے کے لیے جو ونڈو ملتی ہے۔اصل نہیں بلکہ چوری شدہ ہوتی ہے۔اس کا کمپیوٹر میں ڈالنا کیسا ہے؟2: نیز بعض ایسے سوفٹوئیر بھی ہوتے ہیں کہ جو صرف ٹرائل کے لیے کچھ دن ہوتے ہیں اس کے بعد وہ اس کو گاہک پر بیچتے ہیں۔ لیکن گاہک خریدے بغیر کوئی کریک ایسا ڈال لیتا ہے۔ جس سے وہ سمجھتا ہے کہ شاید انہوں نے خرید لی لیکن حقیقت میں مائیکروسافٹ کو دھوکا دینا ہوتا ہے؟ جیسے آج کل کی تیس روپے یا سو روپے میں ونڈو والی سی ڈی۔

جواب

1: پائریٹڈ ونڈوز یا سافٹ وئیر کی سی ڈیز خرید کر استعمال کرنا اگرچہ شرعا حرام یا ناجائز تو نہیں، لیکن احتیاط کے خلاف ہے۔2: جو سافٹ وئیر باقاعدہ ٹرائل ایگریمنٹ پر ڈاؤن لوڈ یا خریدا گیا ہو، اس کے بعد اس کے لیے کریک استعمال کر کے اس کو خریدا ہوا ظاہر کرنا معاہدے کی خلاف ورزی اور دھوکہ دہی مبنی ہونے کی وجہ سے ناجائز ہے۔


فتوی نمبر : 143504200032

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں