بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پلاسٹک کے برتن استعمال کرنا


سوال

پلاسٹک کے بنے ہوئے برتن کا استعمال کرنا کیسا ہے؟ بندہ ایک طالب علم ہے؛ اس لیے دلیل بھی پیش کریں؟

جواب

پلاسٹک کے بنے ہوئے برتن کے استعمال کرنا جائز ہے، اس لیے اس کے حرام  یا مکروہ ہونے پر کوئی دلیل موجود نہیں ہے اور عام  اشیاء میں اصل یہ ہے کہ ان کا استعمال مباح ہوتا ہے جب تک کوئی دلیل اس کی حرام ہونے کی نہ پائی جائے۔

فتاوی شامی میں ہے:

الْأَصْلُ فِي الْأَشْيَاءِ الْإِبَاحَةُ وَأَنَّ فَرْضَ إضْرَارِهِ لِلْبَعْضِ لَا يَلْزَمُ مِنْهُ تَحْرِيمُهُ عَلَى كُلِّ أَحَدٍ، فَإِنَّ الْعَسَلَ يَضُرُّ بِأَصْحَابِ الصَّفْرَاءِ الْغَالِبَةِ وَرُبَّمَا أَمْرَضَهُمْ مَعَ أَنَّهُ شِفَاءٌ بِالنَّصِّ الْقَطْعِيِّ، وَلَيْسَ الِاحْتِيَاطُ فِي الِافْتِرَاءِ عَلَى اللَّهِ تَعَالَى بِإِثْبَاتِ الْحُرْمَةِ أَوْ الْكَرَاهَةِ اللَّذَيْنِ لَا بُدَّ لَهُمَا مِنْ دَلِيلٍ بَلْ فِي الْقَوْلِ بِالْإِبَاحَةِ الَّتِي هِيَ الْأَصْلُ.

(6 / 459،كتاب الاشربة، ط: سعید)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144201200202

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں