بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پھوپھی کو زکوۃ دینے کا حکم


سوال

کیا پھوپھی کو زکوۃ دی جا سکتی ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر پھوپھی غریب ہے، اور نصاب کی مالک نہیں ہےتو وہ مستحقِّ زکوۃ ہے اور ان کو زکوۃ دینا جائز ہے۔

فتاویٰ عالمگیری (الفتاویٰ الہندیۃ) میں ہے:

"والأفضل في الزكاة والفطر والنذر الصرف أولا إلى الإخوة والأخوات ثم إلى أولادهم ثم إلى الأعمام والعمات ثم إلى أولادهم ثم إلى الأخوال والخالات ثم إلى أولادهم ثم إلى ذوي الأرحام ثم إلى الجيران ثم إلى أهل حرفته ثم إلى أهل مصره أو قريته كذا في السراج الوهاج".

(کتاب الزکوۃ،الباب السابع في المصارف، ج:1، ص:187، ط:مکتبہ رشیدیہ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144312100419

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں