بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پھوپھی کے گھر نہ جانا


سوال

میرا پھوپھی زاد بھائی  میرےساتھ  میرے بچپن میں بہت ناجائز حرکات کرتا تھا،  میرے  جوان ہونے کے بعد میرے ماں باپ نے میری شادی کی تو بچپن کی تمام باتیں میرے ذہن میں آگئیں، اب میں اپنی پھپھو کے گھر  دس سال سے نہیں جارہی ہوں، پھوپھی زاد سے قطع تعلق  ہوچکی ہوں۔ بچپن کا سب یاد آتا ہے،  ماں باپ ملنے پر اصرار کرتے ہیں، انہیں نہیں بتانا چاہتی۔ کیا یہ بھی قطع رحمی کے زمرے میں آئے گا؟ سب شش و پنج میں میں پڑے ہیں کہ میں کیوں نہیں ملتی۔ کیا ماں باپ کو بتا سکتی ہوں؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں پھوپھی زاد بھائی آپ کا نا محرم ہے، اس سے پردہ کرنا شرعاً ضروری ہے، البتہ پھوپھی سے قطع تعلق رکھنا شرعاً درست نہیں، لہذا اگر پھوپھی کے گھر جانے کی صورت میں پھوپھی زاد بھائی سے سامنا نہ ہو، تو ایسی صورت میں آپ ان کے گھر جا سکتی ہیں۔

تاہم بچپن کے معاملات پر سے  اب پردہ  اٹھانا بہتر نہیں، لہذا حکمت و دانائی کے ساتھ  شرعی دائرہ کار میں رہتے ہوئے پھوپھی سے مل سکتی ہیں۔  نیز  اگر آپ پھوپھی سے ملتی، اور ان سے  حال احوال معلوم کرتی رہتی ہیں، صرف ان کے گھر نہیں جاتیں،  تو  ایسی صورت میں یہ قطع تعلق کے زمرے میں نہ ہوگا۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109201270

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں