بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 ذو القعدة 1445ھ 20 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

فوٹو گرافی (Photography) کا پیشہ اختیار کرنے کا حکم


سوال

میں فوٹوگرافی کرتا ہوں کیا یہ کام ٹھیک ہے یا غلط ہے؟ کیا انسانوں اور جانوروں کی فوٹو بنانا ٹھیک ہے یا غلط ہے؟

جواب

 کسی بھی جاندار  خواہ انسان ہویاجانور کی تصویر، جس سے اس جاندار کی صورت کے خط و خال نمایاں ہوتے ہوں اور دیکھنے والا اس کو جان دار کا عکس سمجھ سکے، ایسی تصویر بنانا جائز نہیں ہے، اور اس کے عوض میں حاصل ہونے والی کمائی حرام ہے۔ غیر جاندار کی تصاویر بنانا جائز ہیں اور اس کے عوض ملنے والی کمائی حلال ہے۔

  صحیح البخاری میں ہے:

"عن عبد اللّٰه قال : سمعت النبي ﷺ یقول : ’’ إن أشد الناس عذاباً عند اللّٰه المصورون."

( کتاب اللباس ، باب عذاب المصورین یوم القیامة ، ج:1، ص:167، ط:السلطانية)

"ترجمہ: رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے کہ  اللہ تعالی کے ہاں سب سے سخت عذاب تصویر بنانے والوں کو ہوگا۔"

فتاوی شامی میں ہے:

"و ظاهر كلام النووي في شرح مسلم: الإجماع على تحريم تصوير الحيوان، وقال: وسواء صنعه لما يمتهن أو لغيره، فصنعته حرام بكل حال لأن فيه مضاهاة لخلق الله تعالى، وسواء كان في ثوب أو بساط أو درهم وإناء وحائط وغيرها اهـ فينبغي أن يكون حراماً لا مكروهاً إن ثبت الإجماع أو قطعية الدليل بتواتره …"

(كتاب الصلاة، باب ما يفسد الصلاة وما يكره فيها،ج:1،ص:647 ،ط: دار الفكربيروت)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144408100177

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں