بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پھپھو کو بہن کہنا


سوال

پھپو کو  بہن کہنا کیسا ہے اس کا حکم کیا ہے؟

جواب

 اردو میں پھپھو  والد کی بہن کو کہتے ہیں، مختلف زبانوں میں اس رشتے کے مختلف نام ہوسکتے ہیں، علاقے، قوم اور خاندانی عرف کے مطابق اس رشتے کا جو بھی نام ہو اسی اعتبار سے اس کو پکارنا چاہیے، ظاہر ہے کہ پھپھو بہن نہیں ہے، ان کو بہن کہنے سے وہ نہ بہن بنے گی اور نہ ہی ان کا رشتہ بدلے گا، نہ ہی یہ کہنا گناہ ہوگا۔

بعض گھرانوں  میں کم عمری میں شادی ہونے کی وجہ سے ایسے رشتوں میں عمر کے اعتبار سے تفاوت کم یا بالکل نہیں ہوتا، بلکہ بعض اوقات چچا، خالہ، پھوپھی وغیرہ بھتیجوں بھانجوں سے کم عمر ہوتے ہیں، ایسے میں اگر وہ ایک دوسرے کو بھائی یا بہن کہہ دیں تو حرج نہیں،  البتہ جیسا رشتہ ہو، اس کے مناسب مستعمل لفظ ہی سے پکارنا چاہیے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108200120

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں