بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پھوپھی کی وراثت کا حق دار کون ہو گا؟


سوال

 میری ایک پھوپھی  تھی جس کی کوئی اولاد  نہیں ہے، اس کا خاوند بھی پھوپھی  کی وفات  سے پہلے   فوت  ہو گیا تھا   اور  پھوپھی  کے ماں  باپ  اور بہنیں بھی پھوپھی  کی وفات سے پہلے فوت ہو گے تھے  اور پھوپھی  کے  چار بھائی تھے دو بھائی پھوپھی  کے وفات سے پہلے فوت ہوئے ہیں اور دو بھائی پھوپھی  کی وفات کے بعد فوت ہوئے ہیں۔  سوال یہ کہ زمین سب بھتیجوں کو ملے گی یا کہ صرف جو بھائی پھوپھی  کی وفات کے بعد جو فوت ہوئے ان کے بیٹوں کو ملے گی؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں آپ کی پھوپھی کی میراث کے حق دار وہ بھائی تھے جن کی وفات آپ کی پھوپھی کے بعد ہوئی ہے، پھر وہ میراث  ان دو بھائیوں کے انتقال کے بعد ان کی اولاد میں تقسیم ہو گی، براہِ راست آپ کی پھوپھی کی میراث کا حق دار کوئی بھتیجا نہیں ہے۔ اور جن دو بھائیوں کا انتقال پھوپھی کی زندگی میں ہوگیا تھا، ان کی اولاد میں سے کسی کو حصہ نہیں ملے گا۔

جن دو بھائیوں کا انتقال پھوپھی کے بعد ہوا ہے ان کے ورثاء  کی تفصیل لکھ کر ان میں تقسیم کی صورت پوچھی جا سکتی ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112201507

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں