بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پھٹی ہوئی جائے نماز پر نماز ادا کرنا


سوال

 پھٹی ہوئی جائے نماز پر نماز پڑھنا کیسا ہے جب گھر میں نئی جائے نماز موجود ہوں؟ اگر درست نہیں تو پھٹے جائے نماز کو dispose off کرنے کا طریقہ کیا ہوگا؟

جواب

نماز ادا کرتے ہوئے، زینت اختیار کرنے کا اللہ رب العزت نے قرآنِ مجید میں حکم نازل فرمایا ہے، جس کا تقاضہ یہ ہے کہ نماز ادا کرتے ہوئے عمدہ لباس، و عمدہ جگہ کا انتخاب کرنا چاہیے، لہذا صورتِ مسئولہ میں بوسیدہ جائے نماز پر نماز ادا کرنے کے بجائے، عمدہ جائے نماز کا انتخاب کیا جائے، اگرچہ بوسیدہ جائے نماز پر ادا کردہ نماز صحیح قرار پائے گی، اور اگر اتنی پھٹی ہو کہ فرش براہِ راست نظر آتا ہو تو نماز صحیح ہونے کے لیے ضروری ہوگا کہ فرش پاک ہو۔ 

جو جائے نماز پھٹ گئی ہو اسے تلف کرنے کے بجائے کسی دوسرے قابلِ احترام  کام میں استعمال کیا جاسکتا ہے، اس میں کوئی حرج نہیں، اور اگر بالکل استعمال کے قابل نہ ہو تو اسے  بوسیدہ کپڑوں کے ساتھ ضائع کیا جا سکتا ہے، کوئی مخصوص طریقہ شریعتِ مطہرہ نے اس حوالے سے مقرر نہیں کیا ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205200384

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں