بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

پیسے دے کر امتحان پاس کرنا


سوال

میری عمر 32 سال ہے، کافی عرصہ  سے رشتہ کاکوئی سبب نہیں بن رہا،مجبوری میں بیرون ملک جانے کا سوچا، شاید وہاں کوئی اسباب بن جائیں،اس کے لیے انگلش ٹیسٹ پاس کرنا تھا،ایک بار ٹیسٹ دیا لیکن کامیاب نہیں ہو پائی،ٹیسٹ بہت مشکل ہے ،میری حالت بھی کافی خراب رہتی ہے،کیا اس حالت میں پیسے دے کر ٹیسٹ پاس کر سکتی ہوں؟کیونکہ شادی کی عمر گزرتی جا رہی ہے ۔

جواب

صورت مسئولہ میں سائلہ  امتحان کی تیاری کرکے امتحان پاس کرے،پیسہ دے کرامتحان پاس  کرنا جائز نہیں،  یہ رشوت کے زمرہ میں آتا ہے اور رشوت کا لینا دینا شرعا  حرام ہے۔

نیز شادی کی غرض سے باہر جانے سے بہتر یہ ہے کہ اپنے ملک میں ہی مناسب رشتے کے لیے صدقِ دل سے نمازوں کے بعد اور تہجد کے وقت دعامانگیں،اور صلاۃ الحاجت کا اہتمام کریں، مندرجہ ذیل معمولات میں سے کوئی ایک یا سب اختیار کرسکتے ہیں۔

{ رَبِّ إِنِّي لِمَاأَنزَلْتَ إِلَيَّ مِنْ خَيْرٍ فَقِيرٌ} کا کثرت سے ورد کریں۔

2۔نمازِ عشاء  کے بعد اول وآخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف اوردرمیان میں گیارہ سومرتبہ"یاَلَطِیْفُ"پڑھ کراللہ تعالیٰ سے دعاکرنا بھی مجرب ہے۔

3۔نمازِ عشاء کے بعد تنہائی میں دو رکعت صلاۃ الحاجت پڑھ کر اُس کے بعد اول وآخر 7 دفعہ درود شریف اور درمیان میں "یَابَدِیْعَ الْعَجَائِبِ بِالْخَیِْر یَا بَدِیْعُ"101 مرتبہ پڑھ کر اللہ تعالٰی سے دعا کیاکریں۔

4۔روزانہ سورۂ "یسن" کی تلاوت کر نے  کے بعد اللہ تعالٰی سے یقین کے ساتھ دعا کیا کریں۔

یہ بھی ملحوظ رہے کہ  عورت کے لیے اپنے شہر/ گاؤں سے باہر 48 میل (سوا ستتر کلومیٹر) یا اس سے زیادہ مسافت کا سفر محرم کے بغیر کرنا  جائز نہیں ہے۔

مشکوۃ المصابیح میں ہے:

"وعن عبد الله بن عمرو قال : لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم الراشي والمرتشي . رواه أبو داود وابن ماجه".

(کتاب القضاء والامارۃ، باب رزق الولاة وهداياهم ، الفصل الأول،2/ 354، ط:المکتب الاسلامی)

ترجمہ:" حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت فرمائی ہے رشوت لینے اور دینے والے پر۔"

البحر الرائق شرح كنز الدقائق میں ہے:

"وفي المصباح الرشوة بكسر الراء ما يعطيه الشخص للحاكم وغيره ليحكم له أو يحمله على ما يريد وجمعها رشا مثل سدرة وسدر...

وفي الخانية الرشوة على وجوه أربعة منها ما هو حرام من الجانبين، وذلك في موضعين: أحدهما إذا تقلد القضاء بالرشوة حرم على القاضي والآخذ وفي صلح المعراج تجوز المصانعة للأوصياء في أموال اليتامى، وبه يفتى ثم قال من الرشوة المحرمة على الآخذ دون الدافع ما يأخذه الشاعر وفي وصايا الخانية قالوا بذل المال لاستخلاص حق له على آخر رشوة. الثاني إذا دفع الرشوة إلى القاضي ليقضي له حرم من الجانبين سواء كان القضاء بحق أو بغير حق، ومنها إذا دفع الرشوة خوفا على نفسه أو ماله فهو حرام على الآخذ غير حرام على الدافع، وكذا إذا طمع في ماله فرشاه ببعض المال ومنها إذا دفع الرشوة ليسوي أمره عند السلطان حل له الدفع ولا يحل للآخذ أن يأخذ."

(کتاب القضاء،أخذ القضاء بالرشوة ، 6/ 285، ط:دارالکتاب الاسلامی)

کنز العمال میں ہے:

"اقرأوا "يس"؛ فإن فيها عشر بركات ما قرأها جائع إلا شبع وما قرأها عار إلا اكتسى وما قرأها أعزب إلا تزوج وما قرأها خائف إلا أمن وما قرأها محزون إلا فرح وما قرأها مسافر إلا أعين على سفره وما قرأها رجل ضلت له ضالة إلا وجدها وما قرئت على ميت إلا خفف عنه وما قرأها عطشان إلا روی وما قرأها مريض إلا برء."

( الكتاب الثاني، الباب السابع في تلاوة القرآن وفضائله، الفصل الثاني في فضائل السور، ج:ص:590-589،  ط: مؤسسة الرسالة)

آپ کے مسائل اور اُن کا حل میں ہے:

" نماز عشاء کے بعد اول و آخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف اور درمیان میں گیارہ سو مرتبہ "یا لطیف" پڑھ کر اللہ تعالٰی سے دعا کریں، اللہ رب العزت آپ کی مشکل آسان فرمائے۔"

(ج:4، ص:251،  ط: مکتبہ لدھیانوی )

وفيه ايضاً:

"سوال: میں ایک بیوہ عورت ہوں، میری ایک بیٹی ہے، جس کا رشتہ کافی سالوں کی کوشش کے باوجود نہیں ہورہا ہے، میری خواہش ہے کہ اس کا رشتہ کسی صالح اور دین گھرانے میں ہوجائے، اُس کے لیے کوئی وظیفہ ارشاد فرمائیں۔۔۔۔۔

جواب: دل سے دعا کرتا ہوں، نماز عشاء کے بعد اول وآخر گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف اور درمیان میں گیارہ سو مرتبہ "یاَلَطِیْفُ" پڑھ کر اللہ تعالٰی سے دعا کریں، اللہ رب العزت آپ کی مشکل کو آسان فرمائے''۔

(اوراد و وظائف، عنوان: رشتہ کے لیے وظیفہ، ج:4، ص:21، ط : مکتبہ لدھیانوی)

فتاوٰی محمودیہ میں ہے:

"سوال: حنیف خان کا لڑکا معین خان ہے، جو اس وقت بالغ ہے، لیکن ایک آنکھ خراب ہونے کی وجہ سے اس کی شادی نہیں ہوتی ہے، آپ دعا کیجیے، اور ایک تعویذ لکھ لیجیے۔

الجواب حامدًا ومصلیًا: معین کو بتادیں کہ وہ بعد عشاء تنہائی میں دو رکعت نمازِ حاجت پڑھ کر "یَابَدِیْعَ الْعَجَائِبِ بِالْخَیِْر یَا بَدِیْعُ" 101 دفعہ ، اول آخر درود شریف 7 دفعہ پڑھ کر دعاء کیا کریں، حق تعالٰی کا میاب فرمائے۔فقط واللہ اعلم"

(ج:20ص:89-90،  ط: ادار ۃ الفاروق)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144504102371

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں