بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پیسوں والا ہار پہننے کا حکم


سوال

پیسوں والا ہار پہننا جائز ہے؟

جواب

صورت مسئولہ میں پیسوں کا ہار دولت کی بےجا نمائش اور تفاخر و ریاء کے خدشے کے پیشِ نظر ایک قابلِ ترک رسم ہے، لہذا اس سے بچا جائے۔

خیر الفتاوی میں ہے:

’’دولہا، اسی طرح حجاج کرام کو نوٹوں وغیرہ کا ہار  پہنانا محض ایک رسم ہے، اس سے احتراز لازم ہے ...‘‘

(کتاب النکاح، متفرقاتِ نکاح، ج۴، ص۵۸۷، مکتبہ امدادیہ ملتان)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307101403

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں