اگر کسی کو پیشاب کے قطرے نکلنے کا مرض ہو تو اس سے بچنے کے ليے ذکر کے سوراخ کے اندر ٹیشو پیپر رکھ لے تو اس کا کیا حکم ہے؟
صورتِ مسئولہ میں پیشاب کے قطرے سے بچنے کے لیے عضوخاص کے اندر ٹیشوپیپروغیرہ رکھنا کہ جس سےپیشاب کا قطرہ باہر نہیں نکل سکے تو جب تک پیشاب کاقطرہ اندر ہی رہے، باہر نہ نکلے اور ٹیشوپیپر وغیرہ کے بیرونی حصہ پر بھی تری ظاہر نہ ہو تو اس سے وضو نہیں ٹوٹے گا، البتہ اگر تری کی وجہ سے ٹیشوپیپر کا باہر والا حصہ بھی تر ہوجائے، یا ٹیشوپیپر عضوخاص سے نکال لیا جائے اور اس کے اندرونی حصے میں تری ہو تو اس کا وضو ٹوٹ جائے گا۔
اور اگر ٹیشوپیپرکو بالکل اندر داخل کردیا ہو اور اس کا سرا باہر نہ ہو تو عضو خاص کے اندر ٹيشوپیپر کے تر ہونے سے وضو نہیں ٹوٹے گا، کیوں کہ اس صورت میں نجاست کا نکلنا نہیں پایا گیا، تاہم اس صورت میں بھی اگر ٹیشوپیپرکو باہر نکالا اور وہ تر ہواتو اس صورت میں وضو ٹوٹ جائے گا۔
فتاوی شامی میں ہے :
"(كما) ينقض (لو حشا إحليله بقطنة وابتل الطرف الظاهر) هذا لو القطنة عالية أو محاذية لرأس الإحليل وإن متسفلة عنه لاينقض، وكذا الحكم في الدبر والفرج الداخل (وإن ابتل) الطرف (الداخل لا) ينقض ولو سقطت؛ فإن رطبه انتقض، وإلا لا".
(كتاب الطهارة ،باب سنن الوضوء ، ج: 1، ص: 148، ط: سعيد)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144407102240
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن