بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پیسے دے کر میٹر کی ریڈنگ کم رکھوانا


سوال

بعض لوگ بجلی کا میٹر واپڈا والوں سے بند کروادیتے ہیں رشوت دےکر، جس سے میٹر کی ریڈنگ بند ہو کر یونٹ کم آجاتے ہیں حتی کہ بجلی چالو رہتی ہیں  اور فیکٹری والے ہر مہینے واپڈا والوں کو کچھ پیسے دیں دیتے ہیں؛ تاکہ میٹر کا بند ہونا اور بل کا کم آنا ہوتا رہے، آیا کہ اس طرح کا کام کرناشرعی طور پر جائز یا ناجائز ؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں بجلی فراہم کرنے والی فیکٹری کے ملازم کا فیکٹری مالکان  کی اجازت کے بغیر  مذکورہ عمل کرنا  ناجائز ہے، اور اس پر جو معاوضہ لیا جائے وہ رشوت اور حرام ہے۔ نیز ان ملازمین کو رشوت دینے والے بھی گناہ گار ہیں۔ اور اگر اس طرح کرنے سے استعمال شدہ بجلی کا بل دیگر صارفین سے وصول کیا جاتا ہو تو اس میں 'ظلم' کی قباحت مستزاد ہے؛  لہذا مذکورہ عمل کا ترک کرنا واجب ہے۔

معارف القرآن میں تفسیر بحر محیط کے حوالہ سے درج ہے :

’’جس کام کا کرنا اس کے ذمہ واجب ہے اس کے کرنے پر معاوضہ لینا یا جس کام کا چھوڑنا اس کے ذمہ لازم ہے اس کے کرنے پر معاوضہ لینا رشوت ہے‘‘۔ (ج۵ / ص۳۹۷)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201200567

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں