بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

پینٹنگ پر بنی تتلی کی تصویر کا حکم


سوال

میں نے اک پینٹنگ بنوائی تھی اور جس سے بنوائی اس نے تتلیاں بھی بنا دیں اس پینٹنگ پر، سوال یہ ہے کہ اگر میں تتلیوں کا سر مٹا دوں پنسل یا مارکر وغیرہ سے، تو کیا یہ پینٹنگ میں اپنی دیوار پر لگا سکتی ہوں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر پینٹنگ پر بنی تتلیوں کی تصویر کا سراس طرح  مٹا دیا جائےکہ نظر نہ آئےتو مذکورہ پینٹگ دیوار پر لگانا جائز ہوگی، لیکن اگر مٹانے کے باوجود بھی سر نظر آئے تو ایسی تصویر گھر میں لٹکانا شرعاً ناجائز اور رحمت کے فرشتوں کے دخول سے مانع ہے، ایسی تصویر لٹکانے سے اجتناب کرے۔

البحر الرائق میں ہے:

"(قوله: وأن يكون فوق رأسه أو بين يديه أو بحذائه صورة ) ...... ( قوله: إلا أن تكون صغيرةً )...... ( قوله: أو مقطوع الرأس ) أي سواء كان من الأصل أو كان لها رأس ومحي وسواء كان القطع بخيط خيط على جميع الرأس حتى لم يبق لها أثر أو يطليه بمغرة ونحوها أو بنحته أو بغسله وإنما لم يكره؛ لأنها لاتعبد بدون الرأس عادةً".

(تغميض عينيه في الصلاة، ج: 2، ص: 30، ط: دار الكتاب الإسلامي)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144507100808

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں