بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

پینٹ شرٹ میں امامت


سوال

کیا پینٹ اور ٹی شرٹ میں امامت کرا سکتے ہیں؟

جواب

اتفاقیہ امام بننے کی ضرورت پیش آگئی اور کوئی دوسرا شخص صلحاء کے لباس میں نہیں تو  پینٹ شرٹ والے کی امامت درست ہے۔  البتہ  مستقل امام کو غیر صلحاء کا لباس نہیں پہننا چاہیے، ایسے لباس میں اس کی امامت مکروہ ہوگی۔

اس لباس کے مکروہ ہونے کی درج ذیل وجوہات ہیں :

(الف) بالعموم ٹخنے سے  نیچے تک ہونا۔ اور اگر فولڈ کیا جائے تو وضع غیر شائستہ ہوتی ہے۔

(ب)بالعموم تنگ اور چست ہونے کی وجہ سے رکوع سجدہ میں تکلف ہونا ، تشہد میں سنت کے مطابق نہ بیٹھ سکنا۔

(ج) اگر بہت زیادہ چست ہو کہ اعضاء کی ساخت وبناوٹ ظاہر ہو تو صرف یہی ایک وجہ اس کی کراہت کے لیے کافی ہے۔ 

(د) استنجا کی ضرورت پیش آگئی تو باطمینان استنجا سے فراغت نہ کرسکنا جس کی بنا پر قطرات بعد میں آجانا اور کپڑے کا ناپاک ہوجانا۔

(ہ) غیر صلحاء  کا لباس ہونا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109202203

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں