بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پیمپر پہنے ہوئے بچے کو اٹھا کر طواف کرنا


سوال

بچے کو اٹھا کر طوافِ کرنا جب کہ وہ پیمپر پہنے ہوئے ہو اس کا کیا حکم ہے؟

جواب

واضح رہے کہ طواف کی درستگی کے لیے طواف کرنے والے کا باوضو ہونا شرط ہے،  کپڑوں کا پاک ہونا شرط نہیں ہے، البتہ اگر کپڑے ناپاک ہوں اور طواف کیا جائے، تو یہ کراہت سے خالی بھی نہیں ہے، لہٰذا صورتِ مسئولہ میں اگر کوئی پیمپر پہنے ہوئے بچے کو اُٹھا کر طواف کرے، تو  اس کی دو صورتیں ہیں:

  1.  یہ کہ بچے کے پیمپر میں کوئی نجاست موجود نہ ہو، ایسی صورت میں طواف بغیر کسی کراہت کے درست ہے۔
  2.  یہ  کہ پیمپر میں ایک درہم کے بقدر یا اس سے زیادہ نجاست موجود ہو، ایسی صورت میں یوں سمجھا جائے گا کہ طواف کرنے والے کے کپڑوں پر نجاست لگی ہوئی ہے، تو ایسی صورت میں  کراہت کے ساتھ طواف ادا ہوجائے گا۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"ولو ‌طاف ‌طواف ‌الزيارة وفي ‌ثوبه ‌نجاسة أكثر من قدر الدرهم أجزأه ولكن مع الكراهة ولا يلزمه شيء، كذا في المحيط."

(كتاب المناسك،ج:1، ص:246، ط:دار الفكر)

وفيه أيضا:

"في النصاب رجل صلى وفي كمه ‌قارورة فيها بول لا تجوز الصلاة سواء كانت ممتلئة أو لم تكن؛ لأن هذا ليس في مظانه ومعدنه بخلاف البيضة المذرة؛ لأنه في معدنه ومظانه وعليه الفتوى. كذا في المضمرات."

(كتاب الطهارة، ج:1، ص:62، ط:دار الفكر)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144506101972

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں