بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

پہلی رکعت میں سورہ ناس اور دوسری میں سورہ بقرہ کا ابتدائی حصہ پڑھنے کا حکم


سوال

پہلی رکعت میں سورہ ناس اور دوسری رکعت میں سورہ بقرہ کی پہلی تین آیات فرض نماز کے دوران امام  نے تلاوت کی، تو اس نماز کا کیا حکم ہے؟

جواب

صورت مسئولہ میں نماز بلا کراہت درست ہے۔

الدر المختار میں ہے:

"ويكره الفصل بسورة قصيرة وأن يقرأ منكوساً، إلا إذا ختم فيقرأ من البقرة.

(قوله: إلا إذا ختم إلخ) قال في شرح المنية: وفي الولوالجية: من يختم القرآن في الصلاة إذا فرغ من المعوذتين في الركعة الأولى يركع ثم يقرأ في الثانية بالفاتحة وشيء من سورة البقرة، لأن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «خير الناس الحال المرتحل»، أي الخاتم المفتتح اهـ."

(کتاب الصلاۃ، ج:1، ص:546، ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144406102006

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں