پولیو کی وجہ سے میرا ایک پاؤں تھوڑا مڑا ہوا ہے، لاک ڈاؤن کے دوران اپنے گھر میں جماعت کروا رہا تھا کہ قاری صاحب نے روک دیا کہ آپ جماعت نہیں کروا سکتے 15 سالہ بیٹے سے کہیں وہ جماعت کروائے۔ کیا یہ درست ہے حال آں کہ میں قیام رکوع وغیرہ آسانی سے کرسکتا ہوں؟
صورتِ مسئولہ میں اگر آپ رکوع سجدہ کرسکتے ہیں تو آپ کی امامت درست ہے۔
غالباً مذکورہ قاری صاحب کو اس مسئلے سے غلط فہمی ہوئی کہ شرعی معذور کے لیے صحت مند لوگوں کی امامت کرنا درست نہیں ہے، لیکن وہ شرعی معذور کا مفہوم نہ سمجھ سکے، اردو میں معذور بیمار کو کہا جاتاہے، جب کہ فقہی اصطلاح کے اعتبار سے معذور اور مریض میں فرق ہے، مریض کی امامت درست ہے یہاں تک کہ اگر مریض بیٹھ کر رکوع اور زمین پر سجدہ کرسکتا ہو تو کھڑے ہوکر نماز پڑھنے والوں کے لیے اس کی اقتدا درست ہے، جیساکہ رسول اللہ ﷺ نے مرض وفات میں بیٹھ کر امامت فرمائی اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے کھڑے ہوکر اقتدا کی۔
البتہ وہ شخص جو مرض کی وجہ سے زمین پر سجدہ بھی نہ کرسکتاہو، بلکہ اشارے سے سجدہ کرے یا کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھتاہو وہ صحت مند لوگوں کی امامت نہیں کرسکتا۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 588):
(وصح اقتداء متوضئ) ... (وقائم بأحدب) وإن بلغ حدبه الركوع على المعتمد، وكذا بأعرج". فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144108201900
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن