گردے میں پتھری ہوجانے کی صورت میں دم کرواسکتے ہیں؟
کسی بھی بیماری کی صورت میں رجوع الی اللہ ، اور وظائف کا اہتمام کرنا مستحسن عمل ہے، تاہم بیماری کا ظاہری علاج بھی اختیار کرنا چاہیے، یہ توکل کے خلاف نہیں ہے، بلکہ شریعت کا حکم بھی ہے، پتھری ہوجانے کی صورت میں علاج معالجے کے ساتھ دم و وظائف بھی اختیار کرسکتے ہیں،جو معمولات قرآن و حدیث سے ثابت ہوں یا جس دم اور تعویذ کے کلمات معلوم ہوں، ان میں خلافِ شرع کوئی کلمہ نہ ہو، نہ اس عمل میں کوئی خلافِ شرع بات پائی جائے اور اسے مؤثر بالذات نہ سمجھا جائے، ایسا دم اور تعویذ جائز ہوگا۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144211200643
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن