بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پاسپورٹ میں تصویر بنانے کا حکم


سوال

 ہم جانتے ہیں كہ تصویر كشى حرام ہے، تو كيا عمره يا نفل حج كرنے کے لئے یا دعوتِ تبلیغ کے لئے جانے کے لئے پاسپورٹ وغیرہ کے لئے تصویر کھینچنا  جائز ہوگا يا نہیں؟

جواب

 صورتِ مسئولہ میں تصویر بنانا ازروئےشرع بہرصورت ناجائز اور حرام ہے،خواہ ضرورت کی وجہ سے ہو یا بلاضرورت ہو،البتہ اگرکسی محکمہ کی طرف سےقانون ہو  مثلاً پاسپورٹ وغیرہ میں  تصویربنانےکاقانون ہو تو پاسپورٹ بنانے  والے پر  تصویر  بنوانے کا گناہ نہیں ہوگا، بشرطیکہ وہ اسے برا سمجھتا ہو۔

شرح كتاب السير الكبير میں ہے:

"وإن تحققت الحاجة له إلى استعمال السلاح الذي فيه تمثال فلا بأس باستعماله؛ لأن مواضع الضرورة مستثناة من الحرمة كما في تناول الميتة فعرفنا أن لا رخصة فيه في غير موضع الضرورة".

(باب ما يكره في دار الحرب وما لا يكره، ج:1، ص:467، ط:دارالکتب العلمیۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144406101209

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں