میں جس لڑکی کو پسند کرتا تھا، اس کے گھر والوں نے کہیں اور اس کی منگنی کردی تھی، تقریبًا چھ ماہ ہوگئے ہیں، اب اس کی منگنی کے بعد میں بہت پریشان ہوگیا تھا، مجھےکسی نے مشورہ دیا کہ نکاح کرو، میں نے گھر اس پریشانی کا نہیں بتایا تھا اور اب میں نے گھر میں بولا : میں نے شادی کرنی ہے، انہوں نے مجھ سےپوچھا کہ بتاؤ کوئی لڑکی پسند ہے تو کرتے ہیں رشتہ، اب میں کیسے اس لڑکی کا نام لیتا؛ کیوں کہ اس کی منگنی ہوگئی تھی، اب میرے گھر والوں نے میری منگنی اپنی فیملی میں کردی ہے، جس لڑکی کو میں پسند کرتا ہوں اس کی شادی چھ ماہ بعد ہونی ہے، لیکن میری شادی میں ابھی دو سال ہیں، لیکن منگی تو ہوگئی، مجھے اب زیادہ پریشانی ہوتی ہے، دل اُداس رہتا ہے، کوئی طریقہ بتائیں مجھے میری اپنی محبت مل جائے، لڑکی بھی محبت کرتی ہے، لیکن گھر والوں کے سامنے بول نہیں سکتی۔
صورتِ مسئولہ میں چوں کہ مذکورہ لڑکی کی منگنی کسی دوسری جگہ کر دی گئی ہے؛ اس لیے اب اس لڑکی سے نکاح کی خواہش رکھنا مناسب نہیں، کوشش کرکے اس کیفیت کو ختم کیجیے، اور آپ کے والدین نے جہاں منگنی کی ہے، اپنے بڑوں پر اعتماد کرکے یک سوئی کے ساتھ وہیں رشتہ کیجیے، اور نکاح و رخصتی ہوجانے کے بعد اس کے حقوق مکمل طور پر ادا کرنے کی سعی کیجیے گا۔
فرض نمازوں کے بعد اور روزانہ دن میں کسی بھی وقت (بہتر ہے کہ تہجد کے وقت) دو رکعت صلاۃ الحاجت پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے درج ذیل دعائیں مانگتے رہیے:
1- ﴿ رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ اَزْوَاجِنَا وَ ذُرِّیّٰـتِنَا قُرَّةَ اَعْیُنٍ وَّاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِیْنَ اِمَامًا﴾[ الفرقان : 74 ]
2- '' اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَسْئَلُكَ الْهُدٰى وَالتُّقٰى وَالْعَفَافَ وَالْغِنٰی''.
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212202168
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن