ہمارےگھر کا ایک پڑوسی لڑکا بینک میں کام کرتا ہے، کیا اس کی نحوست ہمارے گھر میں بھی آ سکتی ہے، حال آں کہ میں نے بینک کی نوکری کرنے سے منع بھی کیا، لیکن وہ پھر بھی بینک میں نوکری کر رہا ہے؟
صورتِ مسئولہ میں آپ نے اُسے نصیحت کرکے اپنا فرض پورا کرنے کی کوشش کی ہے، آپ کو چاہیے کہ آپ اس کو وقتًا فوقتًا حکمت و نرمی سے سمجھاتے رہیں کہ وہ سود پر مشتمل اس نوکری سے توبہ کرلے، البتہ آپ کے منع کرنے اور اس عمل کو برا سمجھنے کی صورت میں اس کے اس گناہ کی وجہ سے آپ کے گھر پر اثر نہیں پڑے گا۔ گناہ گاروں کا اثر دوسرے افراد پر اس وقت پڑتا ہے جب وہ انہیں گناہ سے نہ روکیں یا ان سے معاشرت میں ان برے اعمال کی ناپسندیدگی کا اظہار بھی نہ کریں یا حرام آمدن والے کی آمدن استعمال کریں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144212201220
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن