بیٹی کانام پریشے رکھنا چاہتے ہیں، دینی لحاظ سے صحیح رہے گا رہنمائی فرمائیں ۔
پریشے، بظاہر "پری" اور "شے" کا مرکب ہے، جس کے معنی ہیں "پری جیسی چیز"۔
یہ نام رکھنا فی نفسہٖ جائز تو ہے، البتہ اس کے بجائے صحابیات کے ناموں میں کسی نام کا انتخاب کرکے رکھنا زیادہ بہتر ہے، ہماری ویب سائٹ اور ایپلی کیشن میں "اسلامی ناموں" کےعنوان سے ایک آپشن موجود ہے، وہاں سے بھی آپ نام کا انتخاب کرسکتے ہیں۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"وفي الفتاوى التسمية باسم لم يذكره الله تعالى في عباده ولا ذكره رسول الله - صلى الله عليه وسلم - ولا استعمله المسلمون تكلموا فيه والأولى أن لا يفعل كذا في المحيط."
(کتاب الکراہیۃ ، باب ثانی و عشرون ج نمبر ۵ ص نمبر ۳۶۲،دار الفکر)
فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 144403100546
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن