بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پریشانی کو ختم کرنے والے اعمال


سوال

کافی دنوں سے میں پریشان ہوں ،پیسے میں میرے پاس بہت ہیں ، مگر جوکام سوچتاہوں ہوتانہیں ہے؟کیاوجہ ہے؟

جواب

واضح رہے کہ دنیا  دارالامتحان ہے ، غم ،خوشی، خوشحالی ،پریشان حالی دونوں دنیوی زندگی کے اہم اجزاء ہیں ، انسان کو چاہیے کہ ہمیشہ خوشی اور شادمانی کی حالات میں اللہ جل جلالہ کا شکریہ اداکرے اور اس کی نعمتوں کی قدردانی کرےاور غم واندہ کی حالت میں اللہ کریم کی تقدیرپر صبرکرے، اللہ کی طرف متوجہ رہے ،کسی کام کاہونا یانہ ہونا یا اس کا نتیجہ خیز ہونا محض اللہ کا تقدیری معاملہ ہے، انسان محض اسباب کو اختیارکرنے پر مکلف ہے، اسباب پر نتیجہ مرتب کرنا اللہ کریم کے منشاء پر مبنی ہے، انسان اکثر کچھ کرناچاہتاہے اس کےلیے مختلف تدابیراختیارکرتاہے، مگر اللہ کے ہاں وہ منظورنہیں ہوتاتو وہ کام نہیں ہوپاتا۔

صورتِ مسئولہ میں سائل کو چاہیے کہ مذکورہ  حالت  کی وجہ سے پر یشان نہ ہو،ممکن ہے کہ وہ کسی کام کے بارے سوچتاہواور اس کے لیے مختلف تدابیراختیارکرتاہو،مگر اس کام میں اس کےلیے خیرنہ ہو، لہذا ایسی حالت میں پریشان نہیں ہوناچاہیے ،البتہ سائل کو چاہیے مندجہ ذیل اعمال کا اہتمام کرے اور کسی بھی کام کو شروع کرنے سے پہلے اس کام کے ماہرین اور اہلِ رائے سے مشورہ کرے اور ساتھ ہی استخارہ بھی کرے،ان شاء اللہ پریشانیاں ختم ہوجائیں گی۔

1- سورہ واقعہ اور سورہ طارق فجر اور مغرب کے بعد ایک ایک مرتبہ پڑھنےکا اہتمام کریں۔

2- استغفارکی کثرت کریں۔

3-  حسبِ توفیق صدقہ دیا کیجیے۔

4-   "دعاءِ کرب" جو  سخت کرب و پریشانی کے وقت  رسول اللہ ﷺ سے پڑھنا منقول ہے، اسے کثرت سے پڑھیں، دعاءِ کرب یہ ہے:

’’لَا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ الْعَظِیْمُ الْحَلِیْمُ، لَا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ، لَا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَرَبُّ الْأَرْضِ وَرَبُّ الْعَرْشِ الْکَرِیْمِ‘‘.

5-  مندرجہ ذیل تسبیح صبح اورشام سات سات مرتبہ پڑھیں :

’’حَسْبِىَ اللَّهُ لاَ إِلَهَ إِلاَّ هُوَ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ وَهُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ‘‘.

حدیث شریف میں ہے جوآدمی صبح اورشام سات سات مرتبہ یہ دعا پڑھے گااللہ تعالیٰ اس کی تمام مشکلات کو حل فرمائیں گے۔ (سنن ابی داود)

6- اسی طرح اگر کوئی شخص کسی مصیبت یا پریشانی میں پڑگیا ہے اور کسی طرح وہ مصیبت دور ہی نہیں ہوتی تو اس کے لیے ایک مجرب عمل یہ ہے کہ:

 نماز فجر پڑھ کر قرآن کریم کی تلاوت اور  ذکر میں مشغول رہیے، یہاں تک کہ آفتاب بلند ہوجائے پھر دو رکعت نفل  اشراق پڑھ کر اس کے بعد سورہ توبہ کی آخری دو آیتیں گیارہ بار پڑھیے: 

"لَقَدْ جَآءَكُمْ رَسُوْلٌ مِّن اَنفُسِکُم عَزِیزٌ عَلَیه مَاعَنِتُّم حَرِیصٌ عَلَیکُم بِالمُومِنِینَ رَءوفٌ رَّحِیم o فَاِن تَوَلَّوا فَقُل حَسبِیَ اللّٰه لَآ اِله اِلَّا و عَلَیه تَوَکَّلتُ وَهو رَبُّ العَرشِ العَظِیمِ" 

ان اعمال کااہتمام کرے اور اللہ تعالی سے عافیت طلب کرے ، ان شاء اللہ اطمینان بھی  نصیب ہوگا ، اور حاجات بھی پوری  ہوجائیں گی۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144405100266

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں