بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1445ھ 01 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

نماز میں إِذۡ نَادَىٰهُ رَبُّهُ کی جگہ إِذۡ نَادَىٰ رَبُّهُ پڑھنےکاحکم


سوال

اگر امام نماز میں سورۃ نازعات کی آیت نمبر 16 میں اذنادٰہ ربہُکی جگہاذنادٰ ربہُ پڑھیں تو کیا نماز ہو جائے گی یا نہیں؟

جواب

قرآنی کلمات وحروف کے کمی اورزیادتی کے متعلق فقہاء کرام نے یہ ضابطہ بیان کیاہے کہ اگرکسی آیت کےکلمہ یاحرف کی کمی یازیادتی سے اس آیت کامعنی اورمفہوم  بدل جائے تونماز فاسد ہوجاتی ہے،لیکن اگرمعنی ومفہوم آیت  نہ بدلے تونماز بلاکراہت درست ہے۔اس بناپر صورت مسئولہ میں چونکہ "ہ"ضمیر(إِذۡ نَادَىٰهُمیں )کےحذف ہونے سے معنی ومفہوم آیت میں کوئی تبدیلی نہیں آرہی اس وجہ سے نماز بلاکراہت  درست ہوگی۔

فتح القدیرمیں ہے:

"وخطأ القارئ إما في الإعراب أو في الحروف أو في الكلمات أو الآيات، وفي الحروف إما بوضع حرف مكان آخر أو تقديمه أو تأخيره أو زيادته أو نقصه...وكذا النقصان إن لم يغير لا تفسد نحو جاءهم مكان جاءتهم وإن غير فسد نحو، والنهار إذا تجلى ما خلق الذكر والأنثى".

(كتاب الصلاة،باب صفةالصلاة،فصل في القراءة،ج:1،ص:323/322،ط:شركةمكتبة ومطبعة مصطفي البابي الحلبي)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"(ومنها) حذف حرف إن كان الحذف على سبيل الإيجاز والترخيم فإن وجد شرائطه نحو أن قرأ ونادوا يا مال لا تفسد صلاته وإن لم يكن على وجه الإيجاز والترخيم فإن كان لا يغير المعنى لا تفسد صلاته نحو أن يقرأ ولقد جاءهم رسلنا بالبينات بترك التاء من جاءت وإن غير المعنى تفسد صلاته عند عامة المشايخ نحو أن يقرأ فما لهم يؤمنون في لا يؤمنون بترك لا هكذا في المحيط وفي العتابية هو الأصح".

(كتاب الصلاة،الفصل الخامس في زلة القاري،ج:1،ص:79،ط:المطبعة الكبری الاميرية ببولاق مصر)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144509101169

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں