مروجہ پرائز بانڈ کا شرعی حکم کیا ہے؟ آیا یہ جائز ہے یا نا جائز؟ یاد رہے کہ پرائز بانڈ کی صورت یہ ہے کہ کچھ مخصوص رقم مثلاً 5000 روپیہ جمع کروائی جاتی ہے اور پھر قرعہ اندازی کے ذریعے انعام ملتا ہے مثلاً 5000 پہ لاکھ روپیہ انعام ملتا ہے. اور اگر انعام نہ نکلے تو بینک کی طرف سے یہ اختیار ہے کہ صارف اپنی اصل رقم(5000)واپس بھی لے سکتا ہے. برائے مہربانی اس حوالے سے راہ نمائی فرما دیں!
پرائز بانڈ کی خریدوفروخت اور اس پر ملنے والا انعام ناجائز اور حرام ہے ۔
تفصیل کے لیے جامعہ کی ویب سائٹ پر موجود فتوی درج ذیل لنک پردیکھیں ۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107200731
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن