بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ورزش کے وقت آسانی کے لیے پینٹ شرٹ پہننا


سوال

ورزش کے وقت آسانی کے لیے پینٹ شرٹ پہننا کیسا ہے اور اس کا کیا حکم ہے؟

جواب

پینٹ شرٹ  صلحاء کا لباس نہیں ہے،  اس لیے مسلمانوں کو  چاہیے کہ  صالحین، دین دار، اور نیکوکاروں کے لباس کو اختیار کریں، اور فساق وفجار اور کفار کے لباس اور طور طریق سے حتی المقدور پرہیز کریں۔

 ورزش کی غرض سے ایسی پتلون  پہننا جس میں اعضاءِ مستورہ کی نمائش  اور ہیئتِ کذائی خوب واضح ہوتی ہو، ناجائزہے۔ البتہ کوئی ایسا لباس جو ڈھیلا ہو اور اعضاء کی نمائش نہ ہوتی ہو، تو ورزش  کے وقت اسے پہننے کی اجازت ہے۔

ایک حدیثِ مبارک میں ہے:

’’إن هذه من ثیاب الکفار فلاتلبسھا‘‘.

(مسلم، ج:۳،ص:۱۶۴۸، باب النہی عن لبس الرجل الثوب المعصفر، ط: دار إحیاء التراث)

’’یعنی یہ کافروں کے(جیسے)کپڑے ہیں ، پس ان کو نہ پہننا۔‘‘

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204200828

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں