کیا پنج پیری کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے؟ کیوں کہ ان کے ساتھ یہ اختلاف ہےکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم زندہ ہیں اپنی قبر میں اور باقی انبیاء کرام بھی !
اہل السنہ و الجماعہ کا اجماعی عقیدہ ہے کہ انبیاءِ کرام علیہم السلام اپنی قبورِ مبارکہ میں حیات ہیں، اور ان کے اجسام محفوظ ہیں، یہ حیات دنیوی حیات کے مماثل بلکہ اس سے اقویٰ ہے، جو شخص اس عقیدے کا منکر ہو وہ اہل السنہ و الجماعہ سے خارج ہے، ایسے شخص کے پیچھے نماز مکروہِ تحریمی ہے، اگر جمہور اہلِ سنت والجماعت کے عقیدے کا حامل امام میسر ہو تو ایسے شخص کی امامت میں نماز ادا نہ کی جائے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144108201388
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن