حمل کے دوران بیوی کے پستان سے جو پانی نما رطوبت نکلتی ہے، کیا شوہر اسے چوس سکتا ہے؟یا اس کے احکام بھی بچے کی پیدائش کے بعد نکلنے والے دودھ جیسے ہیں؟
میاں اپنی بیوی کے پستان چوس سکتا ہے،اگرچہ بیوی حمل سے ہو, البتہ بیوی کا دودھ پینا حرام ہے, اس لیے اگر دودھ آنے کا گمان ہو تو احتیاطاً ایسے نہیں کرنا چاہیے. نیز اگر دودھ موجود نہ ہو بلکہ پستانوں سے پانی نما رطوبت خارج ہو اور وہ منہ میں آجائے تو اسے بھی تھوک دینا چاہیے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 225):
"مص رجل ثدي زوجته لم تحرم.
(قوله: مص رجل) قيد به احترازاً عما إذا كان الزوج صغيراً في مدة الرضاع فإنها تحرم عليه".
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 211):
"(ولم يبح الإرضاع بعد مدته)؛ لأنه جزء آدمي والانتفاع به لغير ضرورة حرام على الصحيح، شرح الوهبانية". فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144112200067
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن