بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

پانی کے اندر مرنے والی مچھلی کا حکم


سوال

کیا پانی کے اندر مرنے والی مچھلی حلال ہے یا حرام؟

جواب

ایسی مچھلی جو کسی خارجی سبب ( مثلاً   گرمی یا ٹھنڈک وغیرہ) کی وجہ سے  پانی میں مرجائے وہ  حلال ہے، کھاسکتے ہیں، البتہ جو مچھلی پانی میں طبعی موت مر کر الٹی تیرنے لگے، اس کا کھانا منع ہے۔ 
"عن جابر بن عبدالله قال رسول الله ﷺ: ما ألقی البحر أو جزر عنه فکلوه، وما مات فیه فطفأ فلاتأکلوه". (ابن ماجه:۲۳۷)
و لما في ’’الشامیة‘‘ (۵/۲۶۸):
"الاصل في إباحة السمك إن ما مات بآفة یؤکل وما مات بغیر آفة لایؤکل".
وفیه ’’ایضا‘‘ (۵/۲۱۶):
"ولایحل حیوان مائي إلا السمك، وغیر الطافي علی وجه الماء الذي مات حتف أنفه و هو ما بطنه من فوق..." الخ فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144111200502

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں