بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اسپرے سے قطرے منہ میں جائیں تو روزے کا حکم


سوال

درزی حضرات کپڑے کے اوپر سپرے فوارے کے ذریعے پانی ڈالتے اور اسے استری سے خشک کرتے ہیں ۔فوارے سے پانی کے بہت چھوٹے قطرات خارج ہوتے ہیں جن کا  سانس کے ذریعے اندر جانے کا بھی احتمال ہے اور خشک ہونے پر بخارات میں تبدیل ہوکر بھی سانس کے ذریعے اندر جانے کا احتمال ہے ۔توکیا ان دونوں صورتوں میں روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟

جواب

صرف شک کی بنیاد پر روزہ نہیں ٹوٹتا ہے، البتہ اگر پانی کا اسپرے کرتے وقت پانی کے قطرے یا چھینٹے باقاعدہ  ناک یا منہ کے راستے  سے حلق کے اندر تک پہنچ جائیں تو اس سے روزہ ٹوٹ جائے گا، البتہ اس احتمال کا کوئی اعتبار نہیں کہ پانی کے قطرے بخارات میں تبدیل ہوکر سانس کے ذریعہ اندر جاسکتے ہیں، اس سے روزہ نہیں ٹوٹے گا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 395):

"(أو دخل حلقه غبار أو ذباب أو دخان) ولو ذاكرا استحسانا لعدم إمكان التحرز عنه، ومفاده أنه لو أدخل حلقه الدخان أفطر أي دخان كان ولو عودا أو عنبرا له ذاكرا لإمكان التحرز عنه فليتنبه له كما بسطه الشرنبلالي.

(قوله: استحسانا) وفي القياس يفسد أي بدخول الذباب لوصول المفطر إلى جوفه وإن كان لا يتغذى به كالتراب والحصاد هداية (قوله: لعدم إمكان التحرز عنه) فأشبه الغبار والدخان لدخولهما من الأنف إذا أطبق الفم كما في الفتح، وهذا يفيد أنه إذا وجد بدا من تعاطي ما يدخل غباره في حلقه أفسد لو فعل شرنبلالية (قوله: ومفاده) أي مفاد قوله دخل أي بنفسه بلا صنع منه (قوله: أنه لو أدخل حلقه الدخان) أي بأي صورة كان الإدخال، حتى لو تبخر ببخور وآواه إلى نفسه واشتمه ذاكرا لصومه أفطر لإمكان التحرز عنه وهذا مما يغفل عنه كثير من الناس، ولا يتوهم أنه كشم الورد ومائه والمسك لوضوح الفرق بين هواء تطيب بريح المسك وشبهه وبين جوهر دخان وصل إلى جوفه بفعله إمداد وبه علم حكم شرب الدخان."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109200117

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں