بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

پندرہ دن پاکی کے بعد عادت سے پہلے خون آنا


سوال

مجھے پندرہ دن کی پاکی کے بعد خون کے دھبے نظر آئے ہیں،  لیکن میری عادت کے مطابق ابھی حیض آنے میں سات دن باقی ہے تو اس صورت میں میں نماز روزہ وغیرہ چھوڑ دوں یا نہیں؟

جواب

شریعتِ  مطہرہ میں دو حیض کے درمیان پاکی کی کم سے کم مدت(اقل طہر) پندرہ  دن  ہے ،لہذا صورتِ  مسئولہ میں  پاکی کے پندرہ دن بعد خون کے جو دھبےنظر آتے ہیں تو یہ دیکھا  جائے گا کہ حیض کی کم سے کم مدت   (تین دن )تک خون کے دھبے آتے ہیں  یا نہیں اگر خون کے یہ دھبے تین دن تک جاری رہے تو حیض شمار ہوگا ،حیض میں روزہ ،نماز کو چھوڑدیں بعد میں صرف روزہ کی قضا  کریں ،اگرتین دن سے پہلے خون بند ہو اتو یہ استحاضہ شمار ہوگا ،روزہ ،نماز وغیرہ اداکرنی  ہوگی۔

هدایہ شرح بدایۃ المبتدی میں ہے:

"والحيض يسقط عن الحائض الصلاة ويحرم عليها الصوم وتقضي الصوم ولا تقضي الصلاة " لقول عائشة رضي الله عنها كانت إحدانا على عهد رسول الله عليه الصلاة والسلام إذا طهرت من حيضها تقضي الصيام ولا تقضي الصلاة."

(کتاب الطھارۃ ،باب الحیض والاستحاضۃ،ج:1،ص:33،ط:داراحیاء تراث العربی)

فتاوی هندیہ میں ہے :

"إذا كان الطهر خمسة عشر يوما أو أكثر يعتبر فاصلا فيجعل كل واحد من الدمين أو أحدهما بانفراده حيضا حسب ما أمكن من ذلك هكذا في المحيط."

(کتاب الطھارۃ،الباب السادس،الفصل الاول،ج:1،ص:37،ط:المطبعۃ الکبری الامیریۃ)

بدائع الصنائع میں ہے : 

"أبو أمامة الباهلي رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه وسلم أنه قال «أقل ما يكون الحيض للجارية الثيب، والبكر جميعا ثلاثة أيام وأكثر ما يكون من الحيض عشرة أيام، وما زاد على العشرة فهو استحاضة."

(کتاب الطھارۃ،فصل الحیض واحکامہ،ج:1،ص:40،ط:دارالکتب العلمیۃ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509100727

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں