ایک خاتون خانہ کی ملکیت میں تقریبا پانچ تولے سونا موجود ہے لیکن نقد رقم جمع شدہ کچھ نہیں، جیب خرچ اور گھر کے اخراجات میں رقم اس کے پاس آتی ہے اور خرچ ہوتی رہتی ہے، کیا اس صورت میں خاتون خانہ کو زکوۃ دینی ہوگی؟
صورت مسئولہ میں خاتون کے پاس پانچ تولے سونے کے علاوہ چاندی یا نقد رقم موجود نہیں ہے تو شرعا خاتون کے ذمہ زکوۃ کی ادائیگی واجب نہیں۔
فتاوی شامی میں ہے:
"نصاب الذهب عشرون مثقالا۔ قال ابن عابدین: (قوله: عشرون مثقالا) فما دون ذلك لا زكاة فيه."
(كتاب الزكاة، باب زكاة المال: 2/ 295، سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144310100175
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن