بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

پانچ فیصد اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کا دلی ارادہ


سوال

میں نے دل میں ارادہ کیا تھا کہ مجھے اپنے کاروباری معاملات میں جو بھی رقم حاصل ہوگی اس کا 5 فیصد اللہ کی راہ میں اس کی مخلوق پر خرچ کروں گا، جو کہ میں الحمدللّٰہ کر بھی رہا ہوں، مگر میرے اپنے اوپر کافی قرضہ بھی ہے، کیا میں اس مخصوص رقم میں سے اپنا ذاتی قرض بھی ادا کرسکتا ہوں؛ کیوں کہ میرے کاروباری معاملات اخراجات کے بعد میرے پاس اتنی معقول رقم نہیں بچتی کہ میں قرض ادا کرسکوں؟

جواب

پانچ فیصد رقم کو اللہ تعالی کی راہ میں اس کی مخلوق پر خرچ کرنا لازم نہیں ہے، اس رقم سے اپنا قرض بھی ادا کر سکتے ہیں، اور ساتھ ساتھ حسبِ توفیق اللہ تعالیٰ کی راہ میں اس کی مخلوق پر بھی خرچ کرتے ہیں، جب قرض ختم ہو جائے تو پھر پانچ فیصد بھی خرچ کر سکتے ہیں، لیکن پانچ فیصد ہی خرچ کرنا لازم نہیں ہے۔ منت کے انعقاد کے لیے تلفظ ضروری ہے۔ فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144205201276

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں