بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

پانچ دن کے بچے کی ناک میں دودھ کے قطرے ٹپکانے سے رضاعت کا حکم


سوال

میری بیٹی کے ناک میں میر ی بہن نے 5دن  کی عمر میں اپنے دودھ کے چند قطرے ڈالے تھے؛ کیوں کہ ناک بند تھی، اور اس وقت اس کے بیٹے کی عمر 16مہینےتھی،  اب وہ میری بیٹی کا رشتہ اپنے بیٹے سے کرنا چاہتی ہے،  کیا ان کا رشتہ ہوسکتا ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں  آپ کی بہن نے آپ کی  5  دن کی بیٹی کی ناک میں دودھ کے چند قطرے ڈالے اور وہ دودھ کے قطرے اندر اتر گئے تو اس سے رضاعت ثابت ہوجائے گی، اس سے آپ کی بہن آپ کی بیٹی کی رضاعی ماں بن جائے گی، اور اس کا بیٹا اس لڑکی کا رضاعی بھائی بن جائے گا، اس لیے ان دونوں کا آپس میں نکاح جائز نہیں ہے۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"وكما يحصل الرضاع بالمص من الثدي يحصل بالصب والسعوط والوجور كذا في فتاوى قاضي خان. "

(1 / 344، کتاب الرضاع، ط: رشیدیہ)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111201724

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں