بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

پامسٹری اور ہاتھ کی لکیریں دیکھنے کا حکم


سوال

ہاتھ  کی لکیریں دیکھنا اور پامسٹری کے متعلق آپ کیا کہتے ہیں؟

جواب

ہاتھ کی لکیریں دیکھ کر مستقبل کی باتیں بتانا  بڑاگناہ  اور حرام ہے ، اور  اگر ایسا شخص غیب کے علم کا بھی دعوی  کرتا ہے تو اس  دعوے کی وجہ سے  دائرۂ  اسلام سے بھی نکل  جاتا ہے،  ایسے لوگوں کے پاس جانا بھی ناجائز اور حرام ہے اور  اگر ان کے پاس جانے والا بھی  یہ اعتقاد رکھتا ہے کہ ان کو مستقبل کی باتوں کا علم ہے تو وہ بھی  دائرہ اسلام  سے نکل جاتا ہے۔

مزید تفصیل کے لیے یہ لنک دیکھیے: 

پامسٹری (ہاتھوں کی لکیریں دیکھنے) کا حکم

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله: الكاهن قيل: كالساحر) في الحديث: "«من أتى ‌كاهنًا أو عرافًا فصدقه بما يقول فقد كفر بما أنزل على محمد» أخرجه أصحاب السنن الأربعة، وصححه الحاكم عن أبي هريرة.

والكاهن كما في مختصر النهاية للسيوطي: من يتعاطى الخبر عن الكائنات في المستقبل ويدعي معرفة الأسرار. والعراف: المنجم. وقال الخطابي: هو الذي يتعاطى معرفة مكان المسروق والضالة ونحوهما. اهـ. والحاصل أن الكاهن من يدعي معرفة الغيب بأسباب وهي مختلفة فلذا انقسم إلى أنواع متعددة كالعراف. والرمال والمنجم: وهو الذي يخبر عن المستقبل بطلوع النجم وغروبه، والذي يضرب بالحصى، والذي يدعي أن له صاحبا من الجن يخبره عما سيكون، والكل مذموم شرعا، محكوم عليهم وعلى مصدقهم بالكفر. وفي البزازية: يكفر بادعاء علم الغيب وبإتيان الكاهن وتصديقه. وفي التتارخانية: يكفر بقوله أنا أعلم المسروقات أو أنا أخبر عن إخبار الجن إياي اهـ. قلت: فعلى هذا أرباب التقاويم من أنواع الكاهن لادعائهم العلم بالحوادث الكائنة."

(کتاب الجہاد باب المرتد ج نمبر  ۴ ص نمبر ۲۴۲،ایچ ایم سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144207201095

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں