بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 ربیع الثانی 1446ھ 15 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

حج کے بعد پاکستان میں مقیم بیٹوں کی طرف سے مکہ میں قربانی کرنے کا حکم


سوال

حج کے بعد اپنے پاکستان میں مقیم بچوں کی طرف سے عید الاضحی کی قربانی مکہ میں کر سکتے ہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں حج کے بعد پاکستان میں مقیم بچوں کی طرف سے عید الاضحیٰ کی قربانی مکہ میں کرسکتے ہیں، اس میں شرعاً کوئی قباحت نہیں ہے، البتہ اتنی بات ضروری ہے   کہ قربانی دونوں ملکوں کے مشترکہ عید کےدن میں کی جائے،  ورنہ قربانی درست نہ ہوگی۔یعنی اگر مکہ مکرمہ میں پاکستان سے ایک دن پہلے عید ہو تو وہاں کے پہلے دن قربانی نہ کرے، کیوں کہ پاکستان میں یہ عید کا دن نہیں ہے، اسی طرح پاکستان میں عید کے تیسرے دن بھی نہ کرے کہ وہ مکہ میں عید کا چوتھا دن ہوگا۔

العنایۃ شرح الہدایۃ میں ہے:

"فلا يجوز ‌في ‌ليلة ‌النحر ألبتة لوقوعها قبل وقتها ولا في ليلة التشريق المحض لخروجه".

(کتاب الاضحية، ج:9، ص:513، ط:دار الفكر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144508102641

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں